غزہ جنگ کا اصل مقصد قیدیوں کی رہائی نہیں بلکہ حماس کا خاتمہ ہے نیتن یاہو

      نیوز ٹوڈے : اسرائیلی وزیر اعظم ( نیتن یاہو) کا کہنا ہے کہ حماس کی قید سے 59 یرغمالیوں کو رہا تو کروانا چاہتے ہیں لیکن اس جنگ کا اصل مقصد فلسطین کی مزاحمتی جماعت (حماس) کا خاتمہ ہے ـ اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد اسرائیلی یرغمالیوں کے اہلخانہ کی طرف سے شدید رد عمل کا مظاہرہ کیا گیا ـ حماس کی قید میں موجود ایک اسرائیلی قیدی کی والدہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوۓ کہا کہ آج سے میرا مقصد صرف اور صرف نیتن یاہو کو اس کی کرسی سے ہٹانا ہے ـ   قیدیوں کے اہلخانہ کی نمائندگی کرنے والی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ حکومت کی پہلی ترجیح قیدیوں کی رہائی ہونی چاہیے ـ پچھلے کئی مہینوں سے قیدیوں کے اہلخانہ اور ان کے دوست احباب نیتن یاہو حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ جنگ بندی کے ایسے معاہدوں پر عمل پیرا ہو جن سے قیدیوں کو فوری رہائی ملے ـ

     دوسری طرف امریکی صدر (ڈونلڈ ٹرمپ) کا کہنا پے کہ غزہ میں اب 24 سے بھی کم اسرائیلی قیدی زندہ بچے ہیں ـ حماس کی قید میں موجود امریکی نیشلٹی کے حامل (صیہونی فوجی ایدن) کے والدین سے بات چیت کرتے ہوۓ ٹرمپ نے کہا کہ معلوم نہیں ایدن کس حال میں ہے امید کرتا ہوں وہ ٹھیک ہی ہوگا ـ ایدن الیگزینڈر حماس کی قید میں موجود آخری امریکی قیدی ہے ، البتہ پچھلے دنوں حماس کی جانب سے دیے گۓ بیان کے مطابق صیہونی فوج نے اس مقام کو نشانہ بنایا جہاں پر ایدن قید تھا جس کے بعد حماس کا اپنے اہلکاروں سے رابطہ منقطع ہو گیا ـ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+