عمران خان کو مزید مشکلات کا سامنا، ایک اور کیس میں گرفتار

سابق وزیر اعظم عمران خان

نیوزٹوڈے:   پاکستان کے سابق وزیر عمران خان گزشتہ سال اگست سے جیل میں ہیں اور اختلاف رائے رکھنے والے رہنما کے آزاد ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ انہیں عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد 150 سے زائد مقدمات کا سامنا ہے۔میڈیا میں آنے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سابق کرکٹر کو 9 مئی کو ہونے والے احتجاج سے متعلق پاکستان آرمی جنرل ہیڈ کوارٹر حملہ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ 

عمران خان سیکیورٹی خدشات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے، انہوں نے اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی میں شرکت کی۔ پنجاب پولیس حکام نے عدالت سے 9 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نے درخواست مسترد کرتے ہوئے پولیس کو پی ٹی آئی کے بانی سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کرنے کی ہدایت کردی۔

71 سالہ خان کو 9 مئی کے مقدمات کے سلسلے میں شاہ محمود قریشی سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کی حراست کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔ قریشی کو 14 روزہ ریمانڈ کے لیے اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا، جس میں 28 دسمبر 2023 کو جی ایچ کیو پر حملے جیسے واقعات شامل تھے۔

جی ایچ کیو حملے میں پہلے گرفتار ہونے والے شاہ محمود کو 9 مئی کو پرتشدد مظاہروں سے متعلق اضافی مقدمات کا سامنا کرنا پڑا۔پی ٹی آئی کے درجنوں رہنماؤں اور سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا، جس کے نتیجے میں پارٹی میں اندرونی تقسیم ہو گئی۔ بہت سے لوگوں نے خود کو عمران خان سے دور کر لیا-

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+