نئی دہلی کی تاریخی جامع مسجد بھی ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئی
- 05, دسمبر , 2024
نیوز ٹوڈے : بھارت میں نئی دہلی کی تاریخی جامع مسجد بھی ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ہندو انتہا پسند تنظیم نے سروے کی درخواست جمع کرائی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بتوں کی باقیات دہلی کی جامع مسجد میں دفن ہیں۔
انتہا پسند تنظیم ’ہندو سینا‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ نئی دہلی کی جامع مسجد جودھ پور اور ادے پور کے مندروں کو گرائے جانے کے بعد تعمیر کی گئی تھی اور وہاں موجود بتوں کی باقیات کو جامع مسجد کی سیڑھیوں کی تعمیر میں استعمال کیا گیا تھا تاکہ ان کی توہین کی جا سکے۔
ہندو سینا کے سربراہ نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو دہلی کی جامع مسجد کا سروے کرنے کی درخواست جمع کرائی ہے۔
واضح رہے کہ ہندو سینا اس سے قبل عدالت میں درخواست دائر کر چکی ہے کہ اجمیر شریف درگاہ ایک مندر ہے، جب کہ اتر پردیش کے شہر سنبھل میں ہندو انتہا پسندوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ہندو مندر کی جگہ مسجد بنا دی گئی، جس کے بعد جس میں مختلف جھڑپوں میں تین افراد مارے گئے۔
1992 میں اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں مسلمانوں کی تاریخی بابری مسجد کو بی جے پی اور اس کی اتحادی ہندو انتہا پسند تنظیموں نے مسمار کر دیا تھا اور چند سال قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مسجد کی زمین پر ایک مندر کا افتتاح بھی کیا تھا۔ .

تبصرے