شام خطرے اور غیر یقینی کی گھڑی میں ہے، شام کی صورتحال پر امریکی صدر کا بیان

امریکی صدر جو بائیڈن

نیوز ٹوڈے :  امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت بالآخر ختم ہو گئی ہے۔وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ بشار الاسد کہاں ہیں، سنا ہے وہ ماسکو میں ہیں، بشار اسد کا احتساب ہونا چاہیے۔

صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ اقتدار کی منتقلی کے لیے شامی گروپوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ شام کے پڑوسیوں کی حمایت کریں گے، آنے والے دنوں میں علاقائی رہنماؤں سے بات کریں گے اور امریکی حکام کو بھی بھیجیں گے۔

امریکی صدر نے باغی گروپ کے سربراہ کا بیان نوٹ کرلیا، اپنے قول و فعل کا جائزہ لیں گے، شام خطرے اور غیر یقینی کی گھڑی سے دوچار ہے۔ واضح رہے کہ شام میں اسد خاندان کا پچاس سال سے زائد عرصہ اقتدار ختم ہو چکا ہے، باغیوں نے دمشق پر قبضہ کر لیا ہے اور سرکاری ٹی وی، ریڈیو اور وزارت دفاع کی عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

صدر بشارالاسد کی 24 سالہ حکمرانی ایک ہفتے میں گر گئی، بشارالاسد کی موت اور لاپتہ ہونے کی خبریں آنے کے بعد روسی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ بشارالاسد ماسکو پہنچ گئے ہیں۔

روسی ذرائع کے مطابق روس نے معزول صدر کو ان کے خاندان سمیت سیاسی پناہ دے دی ہے۔دوسری جانب شام میں حکومتی فورسز کے علاقے سے نکل جانے کے بعد لوگوں نے سڑکوں پر جشن منایا جب کہ صدارتی محل کو بھی لوٹ لیا گیا جس کے بعد باغیوں نے دمشق میں کرفیو نافذ کردیا۔

ادھر شام کی غیر یقینی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیلی فوج نے شام میں داخل ہو کر گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کر لیا اور اسرائیلی فوجیوں کو بفر زون میں تعینات کر دیا۔ اسرائیل نے شام کے مختلف مقامات پر بمباری بھی کی۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+