شام کے مختلف علاقوں میں خوراک کی قلت، روٹی کی قیمتوں میں 900 فیصد اضافہ

خوراک کی قلت

نیوز ٹوڈے :    شام میں بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث بڑے شہروں میں خوراک کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے کے مطابق اسد حکومت کے خاتمے کے بعد دمشق، دیر الزور، حما اور بڑے شہروں میں خوراک کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

27 نومبر سے 9 دسمبر کے درمیان ادلب اور حلب میں روٹی کی قیمت میں 900 فیصد اضافہ ہوا جبکہ چکن کی قیمت میں 119 فیصد اضافہ ہوا۔ قنیطرہ، منبج اور دیر الزور میں خوراک کی تقسیم اور بنیادی ضروریات تک رسائی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ تبکہ میں کم از کم 6,000 خاندانوں کو خوراک کی فوری ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق شرح مبادلہ میں انتہائی اتار چڑھاؤ بھی معاشی عدم استحکام کا باعث ہے جس کے نتیجے میں دکانیں بند ہیں اور تاجر سامان ذخیرہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن جمعے کو ترکی کا دورہ کریں گے، اس دوران وہ اپنے ترک ہم منصب سے ملاقات کریں گے، اس دوران ان کی شام کی صورتحال پر بات چیت متوقع ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل خبریں سامنے آئی تھیں کہ بائیڈن انتظامیہ نے بشارالاسد حکومت کا تختہ الٹنے والے باغی گروپ حیات تحریر سے رابطہ کیا ہے اور شام میں ایک جامع حکومت کے قیام پر زور دیا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+