پاک چین دوستی کی اعلیٰ مثال، ملک کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر کا باقاعدہ آغاز

نیوکلیئر پاور پلانٹ

نیوز ٹوڈے :   پاکستان کا سب سے بڑا نیوکلیئر پاور پلانٹ، C-5، 2030 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، جس سے نیشنل گرڈ میں مزید 1,200 میگاواٹ کاربن فری اور سستی بیس لوڈ بجلی شامل ہوگی۔ اس اضافے سے پاکستان کے جوہری توانائی کے حصے میں مزید اضافہ ہو گا، جو اس وقت 4,700 میگاواٹ سے زیادہ ہے۔ وفاقی وزیر نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ منصوبہ نہ صرف توانائی کی فراہمی کو مستحکم کرے گا بلکہ اس سے سماجی و اقتصادی ترقی میں بھی مدد ملے گی اور پاکستانی عوام کے لیے روزگار کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

یہ منصوبہ نہ صرف پاک چین دوستی کی بہترین مثال ہے بلکہ پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور اقتصادی ترقی میں بھی سنگ میل ثابت ہوگا۔ یہ منصوبہ پاکستان کی توانائی کی پیداوار میں اضافہ کرے گا اور ملک کے توانائی کے شعبے کو مزید مضبوط بنانے میں مدد دے گا۔ پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاک چین تعاون کا یہ نیا قدم دونوں ممالک کے درمیان جاری اقتصادی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے نئے دروازے کھولنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

پاک چین دوستی کی اعلیٰ مثال، ملک کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر کا باقاعدہ آغازپاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ 5 (C-5) کی تعمیر میں ایک اہم سنگ میل حاصل کر لیا ہے۔ یہ ایٹمی بجلی گھر پاکستان کا سب سے بڑا اور جدید ترین منصوبہ ہو گا، جس کا سنگ بنیاد وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے 14 جولائی 2023 کو رکھا تھا۔منصوبے کی تعمیر کا باقاعدہ آغاز ایک تقریب میں کیا گیا۔

پیر کوچشمہ میں منعقدہ پر وقار تقریب میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال، پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ اور دیگر چینی اور پاکستانی معززین نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے ایٹمی توانائی کو کاربن سے پاک اور توانائی کا موثر ذریعہ قرار دیتے ہوئے اس کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی توانائی کی سلامتی کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ .

وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے اپنے خطاب میں پاک چین اقتصادی تعاون کو سراہا اور سی فائیو منصوبے میں شامل تمام افراد کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو جوہری تحفظ، ماحولیاتی تحفظ اور جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے حوالے سے اپنی عالمی ذمہ داریاں نبھانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ ایٹمی توانائی کے میدان میں پاکستان کا کامیاب سفر فخر کی بات ہے اور 1990 کی دہائی میں شروع ہونے والی پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے تمام چھ جوہری پاور پلانٹس چین کے تعاون سے بنائے گئے ہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+