صدر ٹرمپ نے اردن اور مصر پر زور دیا کہ وہ غزہ سے مزید فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کریں

ڈونلڈ ٹرمپ

نیوز ٹوڈے :   امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ اردن اور مصر غزہ سے مزید پناہ گزینوں کو قبول کریں۔

ساتھ ہی انہوں نے 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم اسرائیل کو منتقل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے سابق صدر جو بائیڈن کی جانب سے لگائی گئی پابندی ختم کر دی گئی ہے۔26 جنوری کو اردن کے شاہ عبداللہ کو فون کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ بم آج چھوڑے گئے، اسرائیل کافی عرصے سے اس کا انتظار کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بم اسرائیل نے خریدے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے اردن کے شاہ عبداللہ سے بات کی ہے اور وہ اتوار کو مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مصر غزہ کے مہاجرین کو قبول کرے۔

انہوں نے کہا کہ آپ 15 لاکھ لوگوں کی بات کر رہے ہیں، ہم اس ساری بات کو کلیئر کر رہے ہیں، آپ جانتے ہیں کہ سب ختم ہو چکا ہے۔صدر ٹرمپ کے مطابق انہوں نے اردن کے بادشاہ سے مزید فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کرنے کا کہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں پوری غزہ کی پٹی کو دیکھ رہا ہوں، یہاں سب کچھ تباہ ہوچکا ہے، غزہ کی پٹی کے مہاجرین کی نئی آباد کاری عارضی یا مستقل ہوسکتی ہے'۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں سب کچھ تباہ ہو چکا ہے اور لوگ مر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ کچھ عرب ممالک کے ساتھ ایک الگ جگہ پر رہائش بنانا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 47 ہزار سے زائد فلسطینی شہری شہید جب کہ ہزاروں زخمی ہوئے اور باقی کو خوراک تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے جب کہ دیگر مسائل الگ ہیں۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+