غزہ جنگ بندی میں دیر کیوں ہوئی ؟ امریکی اخبار نے اصل کہانی سے پردہ اٹھا دیا

     نیوز ٹوڈے : اطلاعات کے مطابق اپریل 2024  کو حماس کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کیلیے دی جانے والی پیشکش کے وقت اسرائیلی وازیر اعظم ابتدائی طور پر جنگ بندی کیلیے رضا مند ہو گۓ تھے ـ لیکن جب اس بات کا پتہ مخلوط حکومت کے سخت گیر وزیرخزانہ (بیزلیل سموتریج) کو چلا تو اس نے دھمکی دے دی کہ اگر ایسا ہوا تو وہ اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے ـ اسلیے (بن یامین نیتن یاہو) کو اپنی حکومت قائم رکھنے اور کرسی کو بچانے کیلیے جنگ بندی معاہدہ مسترد کرنا پڑا ، جس سے غزہ میں جنگ کئی ماہ تک جاری رہی ـ

  رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ نیتن یاہو کو ڈر تھا کہ اگر جنگ رک گئی اور دوبارہ انتخابات ہوۓ تو وہ ہار جائیں گے ـ اور اس طرح 2020 سے رکا ہوا کرپشن کا کیس ان پر دوبارہ کھل جاۓ گا ـ جس سے نیتن یاہو کی سیاسی خود غرضی سے لاکھوں فلسطینیوں اور درجنوں اسرائیلیوں کی زندگیاں خطرے میں گھر گئیں ـ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+