متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو اپنی حرکتوں سے باز رہنے کی دھمکی دے دی

     یوز ٹوڈے : متحدہ عرب امارات کے سفارت کار اور وزیر خارجہ کی خصوصی ایلچی (لانا نسیبہ) نے اسرائیلی نیوز ایجنسی " ٹائمز آف اسرائیل" کو دیے گۓ انٹر ویو میں کہا کہ مغربی کنارہ ہماری ریڈ لائن ہے اگر اسرائیل نے اس علاقے کا الحاق کیا تو ابراہیمی معاہدہ خطرے میں پڑ سکتا ہے ـ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ "مغربی کنارے کے ساتھ اسرائیل کے الحاق کا مقصد ہے دو ریاستی حل کو ہمیشہ کیلیے دفن کرنا اور علاقائی انضمام کا خاتمہ کرنا" ـ لانا نسیبہ کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کو خود میں ضم کرنے کے اسرائیلی غیر منصفانہ اقدام سے خطے میں پائیدار امن کا امکان ہمیشہ کیلیے ختم ہو جائے گا ـ

 سعودی وزیر خارجہ کی ایلچی نے کہا کہ تمام عرب ممالک اب بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کیلیے تیار ہیں ، لیکن اگر اسرائیل نے انتہا پسند عناصر کی خوشی کیلیے مغربی کنارے کا الحاق کیا تو یہ موقع ہمیشہ کیلیے ختم ہو جاۓ گا ـ نسیبہ نے براہ راست امریکی حکومت کو مخاطب کرتے ہوۓ کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ صدر ٹرمپ ابراہیمی معاہدے کو انتہا پسندوں کے ہاتھوں نقصان نہیں پہنچنے دیں گے ـ لانا نسیبہ نے  اسرائیل کو دلایا کہ 2023 میں اسرائیل پر حماس کے حملے کے باوجود عرب امارات نے اسرائیل کے سیکیورٹی خدشات کو تسلیم کیا اور غزہ کی عوام کیلیے سب سے زیادہ امداد بھی فراہم کی ـ البتہ اب اسرائیل کان کھول کر سن لے اگر اس نے مغربی کنارے پر اپنے قدم جمانے کی کوشش کی تو پورا خطہ ناقابل واپسی راستے پر نکل سکتا ہے ـ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+