بحیرہ روم نگل گیا مزید 50 افراد کی جانیں
- 17, ستمبر , 2025
نیوز ٹوڈے : بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق افریقی ملکوں سے غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے والے سمندری راستے میں پیش آیا ایک اور خوفناک حادثہ ـ لیبیا کے ساحل کے نزدیک تارکین وطن کی کشتی میں آگ لگنے سے 50 افراد ہلاک ہوگۓ جن کا تعلق سوڈان سے تھا ـ حادثے کی وجوہات معلوم نہ ہو سکیں ۔ تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی بنا دی گئی ہے ـ ہلاک اور زخمی افراد میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں ـ اقوام متحدہ کے "ادارہ براۓ مہاجرین" نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوۓ کہا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ـ
اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ ایسے سانحات کی روک تھام کیلیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے ـ رپورٹ کے مطابق صرف پچھلے ایک سال میں بحیرہ روم میں 2452 افراد ہلاک اور لاپتہ ہوئے ـ جس پر اسے دنیا کا خطرناک ترین سمندر قرار دیا جانے لگا ـ اگست کے مہینے میں اٹلی کے نزدیک دو کشتیوں کے ڈوبنے سے بھی 27 فراد ہلاک ہو گۓ تھے ۔ یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈز کو فنڈز اور سازو سامان کی فراوانی کر کے اس ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھانے کا عندیہ دیا ہے ، لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس سے مزید خطرہ بڑھ گیا ہے ـ

تبصرے